Saturday, June 12, 2010

حسن و عشق

Share
جس طرح ڈوبتی ہے کشتی سیمین قمر
نور خورشید کے طوفان میں ہنگام سحر

جسے ہو جاتا ہے گم نور کا لے کر آنچل
چاندنی رات میں مہتاب کا ہم رنگ کنول

جلوہ طور میں جیسے ید بیضائے کلیم
موجہ نکہت گلزار میں غنچے کی شمیم

ہے ترے سیل محبت میں یونہی دل میرا

تو جو محفل ہے تو ہنگامۂ محفل ہوں میں
حسن کی برق ہے تو ، عشق کا حاصل ہوں میں

تو سحر ہے تو مرے اشک ہیں شبنم تیری
شام غربت ہوں اگر میں تو شفق تو میری

مرے دل میں تری زلفوں کی پریشانی ہے
تری تصویر سے پیدا مری حیرانی ہے

حسن کامل ہے ترا ، عشق ہے کامل میرا

ہے مرے باغ سخن کے لیے تو باد بہار
میرے بے تاب تخیل کو دیا تو نے قرار

جب سے آباد ترا عشق ہوا سینے میں
نئے جوہر ہوئے پیدا مرے آئینے میں

حسن سے عشق کی فطرت کو ہے تحریک کمال
تجھ سے سر سبز ہوئے میری امیدوں کے نہال

قافلہ ہو گیا آسودۂ منزل میرا 


شاعر کا نام : علامہ محمد اقبال
کتاب کا نام : بانگ درا
Related Posts with Thumbnails

No comments:

Post a Comment