Monday, June 14, 2010

جنگ یرموک کا ایک واقعہ

Share
صف بستہ تھے عرب کے جوانان تیغ بند
تھی منتظر حنا کی عروس زمین شام

اک نوجوان صورت سیماب مضطرب
آ کر ہوا امیر عساکر سے ہم کلام

اے بوعبیدہ رخصت پیکار دے مجھے
لبریز ہو گیا مرے صبر و سکوں کو جام

بے تاب ہو رہا ہوں فراق رسول میں
اک دم کی زندگی بھی محبت میں ہے حرام

جاتا ہوں میں حضور رسالت پناہ میں
لے جائوں گا خوشی سے اگر ہو کوئی پیام

یہ ذوق و شوق دیکھ کے پرنم ہوئی وہ آنکھ
جس کی نگاہ تھی صفت تیغ بے نیام

بولا امیر فوج کہ وہ نوجواں ہے تو
پیروں پہ تیرے عشق کا واجب ہے احترام

پوری کرے خدائے محمد تری مراد
کتنا بلند تیری محبت کا ہے مقام!

پہنچے جو بارگاہ رسول امیں میں تو
کرنا یہ عرض میری طرف سے پس از سلام

ہم پہ کرم کیا ہے خدائے غیور نے
پورے ہوئے جو وعدے کیے تھے حضور نے


شاعر کا نام : علامہ محمد اقبال
کتاب کا نام : بانگ درا
Related Posts with Thumbnails

No comments:

Post a Comment