Monday, June 14, 2010

کفر واسلام

Share
تضمین بر شعر میررضی دانش
ایک دن اقبال نے پوچھا کلیم طور سے

اے کہ تیرے نقش پا سے وادی سینا چمن
آتش نمرود ہے اب تک جہاں میں شعلہ ریز

ہوگیا آنکھوں سے پنہاں کیوں ترا سوز کہن
تھا جواب صاحب سینا کہ مسلم ہے اگر

چھوڑ کر غائب کو تو حاضر کا شیدائی نہ بن
ذوق حاضر ہے تو پھر لازم ہے ایمان خلیل

ورنہ خاکستر ہے تیری زندگی کا پیرہن
ہے اگر دیوانۂ غائب تو کچھ پروا نہ کر

منتظر رہ وادی فاراں میں ہو کر خیمہ زن
عارضی ہے شان حاضر ، سطوت غائب مدام

اس صداقت کو محبت سے ہے ربط جان و تن
شعلہ نمرود ہے روشن زمانے میں تو کیا

شمع خود رامی گدازد درمیان انجمن
نور ما چوں آتش سنگ از نظر پنہاں خوش است


شاعر کا نام : علامہ محمد اقبال
کتاب کا نام : بانگ درا
Related Posts with Thumbnails

No comments:

Post a Comment