منظر چمنستاں کے زیبا ہوں کہ نازیبا
محروم عمل نرگس مجبور تماشا ہے
رفتار کی لذت کا احساس نہیں اس کو
فطرت ہی صنوبر کی محروم تمنا ہے
تسلیم کی خوگر ہے جو چیز ہے دنیا میں
انسان کی ہر قوت سرگرم تقاضا ہے
اس ذرے کو رہتی ہے وسعت کی ہوس ہر دم
یہ ذرہ نہیں ، شاید سمٹا ہوا صحرا ہے
چاہے تو بدل ڈالے ہےئت چمنستاں کی
یہ ہستی دانا ہے ، بینا ہے ، توانا ہے
شاعر کا نام : علامہ محمد اقبال
کتاب کا نام : بانگ درا
کتاب کا نام : بانگ درا
No comments:
Post a Comment