Wednesday, June 16, 2010

دلیل مہر و وفا اس سے بڑھ کے کیا ہوگی

Share
دلیل مہر و وفا اس سے بڑھ کے کیا ہوگی
نہ ہو حضور سے الفت تو یہ ستم نہ سہیں

مصر ہے حلقہ ،کمیٹی میں کچھ کہیں ہم بھی
مگر رضائے کلکٹر کو بھانپ لیں تو کہیں

سند تو لیجیے ، لڑکوں کے کام آئے گی
وہ مہربان ہیں اب، پھر رہیں، رہیں نہ رہیں

زمین پر تو نہیں ہندیوں کو جا ملتی
مگر جہاں میں ہیں خالی سمندروں کی تہیں

مثال کشتی بے حس مطیع فرماں ہیں
کہو تو بستہ ساحل رہیں ، کہو تو بہیں


شاعر کا نام : علامہ محمد اقبال
کتاب کا نام : بانگ درا
Related Posts with Thumbnails

No comments:

Post a Comment