Monday, June 14, 2010

تضمین بر شعر ابوطالب کلیم

Share
خوب ہے تجھ کو شعار صاحب ثیرب کا پاس
کہہ رہی ہے زندگی تیری کہ تو مسلم نہیں

جس سے تیرے حلقۂ خاتم میں گردوں تھا اسیر
اے سلیماں! تیری غفلت نے گنوایا وہ نگیں

وہ نشان سجدہ جو روشن تھا کوکب کی طرح
ہوگئی ہے اس سے اب ناآشنا تیری جبیں

دیکھ تو اپنا عمل، تجھ کو نظر آتی ہے کیا
وہ صداقت جس کی بے باکی تھی حیرت آفریں

تیرے آبا کی نگہ بجلی تھی جس کے واسطے
ہے وہی باطل ترے کاشانۂ دل میں مکیں

غافل! اپنے آشیاں کو آ کے پھر آباد کر
نغمہ زن ہے طور معنی پر کلیم نکتہ بیں

سرکشی باہر کہ کردی رام او باید شد
شعلہ ساں از ہر کجا برخاستی ، آنجانشیں


شاعر کا نام : علامہ محمد اقبال
کتاب کا نام : بانگ درا
Related Posts with Thumbnails

No comments:

Post a Comment